Month: 2021 جولائی


پشاور: مغل اعظم سے لیکر باچہ خان تک

پشاور میں آج جو کشےدگی اور متشدد رجحانات دکھائی دےتے ہیں، ان کا تعلق گذشتہ چندصدےوں سے کم اور پڑوسی ملک افغانستان میں لڑی جانے والی جنگ سے زیادہ ہے۔

Customized Moon Date Charm Bracelet

After the pair went their separate ways, Kroll began hanging out with Laguna Beach alum Kristin Cavallari, and that incited rumors that they have been probably courting. However, Kroll cleared every thing up when he appeared on Watch What Happens Live With Andy Cohen in December 2020 to speak about […]

قیام امن کیلئے افغانستان کو 10 سال تک اقوام متحدہ کے حوالے کیا جائے

روس اور چین جو افغانستان سے امریکہ کا انخلا چاہتے تھے، ہرگز نہ چاہیں گے کہ کابل میں ایک ایسی حکومت قائم ہو جو چین میں ایغور اور چیچنیا میں علیحدگی پسند مسلمان قوتوں کے ساتھ ہمدردی رکھتی ہو (افغانستان کے وسط ایشیائی ہمسائے بھی اپنے بارڈر پر امن کے خواہاں ہیں مگر وہ روس اور چین کی مرضی کے خلاف کوئی کردار ادا نہیں کریں گے اور عقلمند ریاستوں کی طرح انہوں نے افغانستان میں مداخلت سے گریز ہی کیا ہے)۔

جموں کشمیر انتخابات: 18 امیدواروں کا تعلق قوم پرست، ترقی پسند جماعتوں سے ہے

انقلابی جدوجہد میں شامل ہر منظم تنظیم اور قیادت کو ان فیصلہ کن لمحات کی تیاری کے تسلسل کے طور پر پارلیمانی شعبے کو بھی استوار کرنا ہوتا ہے۔ یہ عمل کبھی بھی سیدھی لکیر میں یا آئیڈیل حالات کے تحت استوار نہیں کیا جا سکتا بلکہ کٹھن اور دشوار حالات اور سخت پابندیوں سے راستے نکالتے ہوئے پارلیمانی شعبے کو منظم اور مضبوط کیا جاتا ہے۔ اسی دوران غیر معمولی واقعات اور حادثات کی صورت میں انقلابی قیادتیں سرمایہ دارانہ پارلیمان کا حصہ بھی بنتی ہیں اور اس پارلیمان کو بے نقاب کرتے ہوئے محنت کش طبقے کو حقیقی متبادل کیلئے نہ صرف تیار کرتی ہیں بلکہ اس منزل کے حصول میں اپنے طبقے کی رہنمائی کا فریضہ بھی سرانجام دیتی ہیں۔

ہر منٹ 11 افراد بھوک سے ہلاک مگر فوجی اخراجات میں 51 ارب ڈالر اضافہ

گلوبل وارمنگ اور وبائی کیفیت کی وجہ سے معاشی بدحالی عالمی سطح پر غذائی اشیا کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافے کا باعث بنی ہے جو گزشتہ 10 سال کے عرصہ میں سب سے زیادہ ہے۔ اس اضافے نے دسیوں ملین مزید افراد کو بھوک کا شکار کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

نہرو وادی سوشلسٹ ہیرو جو مذہبی جنونیت کا کٹر مخالف تھا

وہ نہ صرف برصغیر پاک و ہند کے سب سے پہلے، سب سے بڑے سلیبریٹی تھے بلکہ ایک ایسے (اور شائد واحد) سلیبریٹی تھے جو بیک وقت اعلی پائے کے دانشور، ’Socially Engaged‘ شہری اور کارکن تھے جو سیکولرزم، عالمی امن، سماجی انصاف پر نہ صرف یقین رکھتے تھے بلکہ اس کے لئے کوشاں بھی رہے۔

شاہ محمود قریشی پاکستان کے نہیں طالبان کے وزیر خارجہ لگتے ہیں: محسن داوڑ

طالبان دہشت گرد اور بربادی پھیلانے والا سکواڈ ہیں۔ شاہ محمود قریشی پراکسیوں کی تعریف کر رہے ہیں جنہوں نے ہماری شناخت اور تاریخ کو مسمار کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہیں کبھی بھی افغانستان کی منتخب قیادت کی تعریف کرتے نہیں سنا ہے۔

بلاول، مریم اور پی ٹی آئی قیادت کی کشمیر آمد پر قوم پرستوں کے احتجاجی مظاہرے

”جموں کشمیر کی مستقل تقسیم کے منصوبے میں پاکستان کی تمام حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کی قیادت ایک پیج پر ہے اور انہوں نے جموں کشمیر کے حصے بخرے کرنے کے سامراجی منصوبہ میں اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کر رکھی ہے۔“

دلیپ کمار، سماجی وسعتیں اور سمٹتے فاصلے!

آج کے برصغیر میں مذہبی، نسلی اور لسانی بنیادوں پر لوگوں کے درمیان نفرتیں انتہائی حدوں کو چھو رہی ہیں لیکن اس دور کے سکرین پر ایسا کوئی ستارہ نظر نہیں آتا جو ہر سماجی اکائی میں یکساں طور پر مقبول ہو اور ان فاصلوں کم کرنے کا ذریعہ بھی ہو۔