پاکستان کے رہنماؤں (بالخصوص وزیر اعظم اور ان کے وزیر تعلیم) کو پاکستان کے تعلیمی نظام کو مزید تباہ کرنے سے پہلے افغانستان کے ماڈل کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ یکساں قومی نصاب کے نام پر آنے والی تبدیلی سے تعلیمی عدم مساوات تو برقرار ر ہے گی مگر معیارِ تعلیم مزید گر جائے گا۔ جدید دنیا میں پاکستان کی شراکت ختم ہو جائے گی لیکن ہمارے قومی رہنما صرف احکامات دیتے ہیں۔ وہ سوچتے، سنتے یا پڑھتے نہیں۔ بیس سال بعد پاکستانی پوچھیں گے: ان لوگوں نے کیا میراث چھوڑی ہے؟
