مجھے یقین ہے کہ اگر محنت کشوں کے بچے بھی ان سکولوں میں جائیں جہاں تعلیمی معیار ویسا ہی ہو جیسا ایچی سن، بیکن ہاؤس یا اس قسم کے ایلیٹ سکولوں میں ہوتا ہے تو یہ بچے بھی اتنے ہی قابل ثابت ہوں گے جتنے دیگر بچے ثابت ہوتے ہیں۔
Month: 2021 جون
پٹیشن برائے غازی اسامہ بن لادن شہید غائبانہ مزار
آخر کار ہمیں وہ قیادت نصیب ہو ہی گئی جس کے ہم بلاشبہ مستحق تھے۔
جبری جسم فروشی کیلئے انسانی سمگلنگ، سالانہ 100 ارب ڈالر آمدن ہوتی ہے
”یہ رقم امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کارپوریشن کو ہونے والے سالانہ منافع کے تقریباً برابر بنتی ہے اور اس سالانہ ناجائز کمائی کے حجم سے ہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ عالمی سطح پر جنسی استحصال کے لیے انسانوں کی اسمگلنگ کتنا بڑا اور شدید مسئلہ ہے۔“
کیا دیوانے نے موت پائی ہے
یاد رہے کہ چند روز قبل عثمان کاکڑ کو برین ہیمبرج ہوا تھا جس کے باعث وہ کوئٹہ میں اپنے گھر میں گر کر شدید زخمی ہو گئے تھے۔
اکیڈیمک نو سرباز: ’عطا الرحمن نے اعلیٰ تعلیم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا‘
معروف دانشور پرویز امیر علی ہود بھائی نے اپنے تازہ ویلاگ میں پاکستان کی ہائر ایجوکیشن میں ہونے والی اکیڈیمک نو سربازیوں کا پر دہ چاک کرتے ہوئے ڈاکٹر عطا الرحمن اور ان کے گروہ کی کچھ مبینہ بدعنوانیوں کی تفصیل پیش کی ہے۔
امریکہ کی سامراجی پابندیاں: 2020ء میں کیوبا کو 9 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا
کیوبا کے خلاف امریکی جارحیت کا سلسلہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار میں مزید بڑھ گیا تھا جب انہوں نے مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے کیوبا کے انقلاب کو زیر کرنے کی کوشش کی اور صدارت
ترکی افغانستان میں فوج بھیجنے سے باز رہے: طالبان
غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان اور افغان فوج کے مابین شدید دشمنی کے باعث خانہ جنگی کا خدشہ موجود ہے اور افغانستان میں سفارتی مشنوں کے کام کیلئے کابل ایئرپورٹ کی سکیورٹی کو بہت اہم سمجھا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں احمد شاہ مسعود کی بجائے ملا عمر کے نام سڑک منسوب ہونی چاہئے تھی: پی پی پی
احمد شاہ مسعود کو 20 سال قبل ہلاک کیا گیا تھا وہ سوویت جنگ کے دوران پاکستان میں مقیم رہے اور ان کے والد کی تدفین بھی پشاور میں ہی کی گئی ہے۔
ایرانی صدارتی انتخاب: قدامت پسند جج ابراہیم رئیسی بھاری اکثریت سے کامیاب
رہبر اعلیٰ کے بعد ایران میں صدر کا عہدہ ملک میں سب سے بڑا ہوتا ہے۔
پاکستان میں صرف مدرسے ہی نہیں کوئی جگہ بچوں کیلئے محفوظ نہیں ہے: افتخار مبارک
”پاکستان میں صرف مدرسے (مذہبی درسگاہیں) ہی نہیں کوئی جگہ بھی بچوں کیلئے محفوظ نہیں ہے، 18 سال سے کم عمر کے لڑکے اور لڑکیاں جنسی تشدد کیلئے سب سے کمزور ہدف ہیں۔ تحفظ کیلئے ایک سائنسی ڈھانچہ تیار کرنے کی ضرورت ہے“۔