Month: 2021 جون


لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کرنیوالے طلبہ پر انسداد دہشتگردی کے مقدمات قائم، 8 گرفتار

آج پونچھ بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں احتجاج کیا جائے گا لیکن اگر طلبہ کو رہا نہ کیا گیا اور مقدمات ختم نہ ہوئے تو پورے پونچھ اور جموں کشمیر کے طلبہ سڑکوں پر نکلیں گے۔ ظلم، جبر اور ریاستی دہشت گردی کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

گور پیا کوئی ہور: آخری رسومات میں ہزاروں کی شمولیت

دوسری طرف مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدرمریم نوازسمیت ملک کی اہم سیاسی و سماجی شخصیات نے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی موت پر سوالات اٹھاتے ہوئے انکی موت کی وجوہات جاننے کیلئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ حق اور سچ کا ساتھ دینے والے ایک نڈر رہنما تھے جنہیں راستے سے ہٹانے کیلئے ان کی جان لے لی گئی ہے۔

جانی خیل: 23 روز احتجاج کے بعد لاش کے ہمراہ اسلام آباد لانگ مارچ، پولیس کا حملہ

جانی خیل قبائل کا مطالبہ ہے کہ وفاقی حکومت ان کے ساتھ مذاکرات کرتے ہوئے علاقے میں امن و امان کے قیام کیلئے انہیں یقین دہانی کروائے اور بے گناہ لوگوں کے قتل عام کی روک تھام کی جائے۔ مظاہرین گزشتہ احتجاج میں صوبائی حکومت کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی وفاقی حکومت سے توثیق چاہتے ہیں، مظاہرین یہ سمجھتے ہیں کہ صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ ان کے مسائل حل کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی اس لئے وفاقی حکومت ہی ان کے ساتھ معاہدہ کرے اوراس پر عملدرآمد کروائے۔

افغان چینل سے وزیر خارجہ کا انٹرویو: سی این این کو طلوع سے سیکھنا چاہیے

یہ انٹرویو اس لیے بھی دلچسپی کا باعث ہے کہ افغان صحافی لطف اللہ نجف زادہ بہترین صحافت کا مظاہرہ کرتے ہیں جبکہ پسندیدہ اینکرز کو طے شدہ انٹرویو دینے والا پاکستانی سیاستدان صرف ٹامک ٹوئیاں مارتا دکھائی دیتا ہے

ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ کے زیر اہتمام عالمی ویمنز کانفرنس کا انعقاد

اس آن لائن کانفرنس کے دو حصوں میں پاکستان، نیپال، بنگلہ دیش، افغانستان، انڈیا اور امریکہ سے خواتین کے حقوق کی سماجی کارکن، محققین اور دانشور حصہ لے رہے ہیں جو جدید دور میں خواتین کے مسائل پر اظہارخیال کریں گے۔

کہیں نہیں ہے کہیں بھی نہیں لہو کا سراغ

عثمان کاکڑ سمیت اس ملک کے محنت کشوں، نوجوانوں اور محکوم قومیتوں کی نجات اور حقیقی آزادی کیلئے جدوجہد کرنے والے ہزاروں سیاسی کارکنوں کی طبعی یا سیاسی موت کا انتقام پھر اس نظام کے خلاف ان کی جلائی ہوئی شمع کو جلائے رکھنے اور جدوجہد کو تیز کرتے ہوئے ان کے مشن کی تکمیل، اس خطے میں ایک ایسے معاشرے کی بنیاد رکھنے پر ہی منحصرہے جہاں کوئی کسی کا کسی نوعیت کا استحصال نہ کر سکے۔

بحریہ اور ڈی ایچ ایز لیون ٹراٹسکی کے عدسے سے

اکثریت کی خوشحالی سے بیگانہ ترقی کا خاتمہ صرف سوشلسٹ سماج میں ہی ممکن ہے جہاں ہر قسم کی سہولیات سے آراستہ بہترین رہائش ہر انسان کو میسر ہو گی، شہر اور دیہات کی تفریق ختم ہوجائے گی، جہاں وسائل ایک مٹھی بھر طبقے کی بجائے پورے معاشرے کے کنٹرول میں ہوں گے اور جہاں کوئی آہنی گیٹوں والی ہائوسنگ سوسائٹی نہیں ہو گی بلکہ پورا سماج گل و گلزار ہو گا۔